ایک حالیہ تحقیق نے فائبر سے بھرپور غذاؤں کے نظام ہاضمہ پر مثبت اثرات کو ثابت کیا ہے۔ اس تحقیق میں 45 ممالک کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا اور 12 ہزار سے زائد رضاکاروں کے آنتوں اور نظام ہاضمہ کی صحت کا تجزیہ کیا گیا۔ اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ فائبر کی زیادہ مقدار نظام ہاضمہ کی بیماریوں اور پیچیدگیوں کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
فائبر کا نظام ہاضمہ پر اثر:
ماہرین نے پایا کہ جو افراد فائبر سے بھرپور غذائیں جیسے سبزیاں، دالیں اور پھل نہیں کھاتے، ان کی آنتوں میں Enterobacteriaceae نامی بیکٹیریا کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے، جو کہ نظام ہاضمہ میں مسائل پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔ ان بیکٹیریا کی زیادتی صحت کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ یہ صحت مند بیکٹیریا کو ہلاک کردیتے ہیں، جس سے آنتوں، معدے، غذائی نالی اور پیٹ کی خرابیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
دوسری طرف، فائبر سے بھرپور غذائیں ان بیکٹیریا کی تعداد کو کم کرتی ہیں اور نظام ہاضمہ میں صحت مند بیکٹیریا کی مقدار کو بڑھاتی ہیں۔ تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ فائبر کی مناسب مقدار نظام ہاضمہ میں 135 تک فائدہ مند بیکٹیریا کی موجودگی کو یقینی بناتی ہے، جو انسان کی صحت کے لیے اہم ہیں۔
فائبر سے بھرپور غذائیں:
فائبر سے بھرپور غذاؤں میں مختلف قسم کی سبزیاں، دالیں، پھل اور دیگر غذائیں شامل ہیں، جن کا استعمال نظام ہاضمہ کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے:
- سبزیاں: گوبھی، گاجر، اور دیگر سبز پتوں والی سبزیاں۔
- پھل: سیب، ترش پھل، اور خشک میوہ جات جیسے گریں۔
- دالیں: مٹر، دالیں اور گندم۔
- دلیہ اور بیج: دلیہ، بیج، اور گندم کے آٹے سے بنی مصنوعات۔
نتیجہ:
یہ تحقیق اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ فائبر سے بھرپور غذائیں نہ صرف آنتوں کی صحت کے لیے اہم ہیں بلکہ وہ نظام ہاضمہ کو بہتر بناتی ہیں اور مختلف بیماریوں اور پیچیدگیوں سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ، فائبر کے استعمال سے نظام ہاضمہ میں فائدہ مند بیکٹیریا کی تعداد بڑھتی ہے، جو کہ مجموعی طور پر صحت کے لیے مفید ہیں۔
لہذا، اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا نظام ہاضمہ صحت مند رہیں اور آپ مختلف بیماریوں سے بچ سکیں، تو اپنی غذا میں فائبر کی مقدار کو بڑھانا ایک مؤثر طریقہ ہے۔