ڈونلڈ ٹرمپ نے جب واشنگٹن میں ملٹری ہیلی کاپٹر اور مسافر بردار طیارے کے درمیان خوفناک ٹکراؤ کا ذکر کیا اور اس کی ذمہ داری سابق حکومت کی بھرتیوں پر ڈالی، تو ان کے بیان پر کچھ سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ خاص طور پر انہوں نے فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) میں معذوری کے شکار افراد کی بھرتیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
تاہم، ٹرمپ کے دعووں میں چند اہم غلطیاں اور تضاد سامنے آئے ہیں، جو ان کی پچھلی حکومت کے دور میں بھی موجود تھے۔
- فاکس نیوز کا آرٹیکل
ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ فاکس نیوز کا آرٹیکل ان کے حلف اُٹھانے سے ایک ہفتہ قبل آیا تھا، لیکن حقیقت میں یہ آرٹیکل 14 جنوری 2021 کو شائع ہوا تھا، جو کہ ایک ماہ قبل کا تھا۔ - معذوری کے شکار افراد کی بھرتی کا طریقہ کار
حقیقت یہ ہے کہ FAA کی ویب سائٹ پر معذوری کے شکار افراد کی بھرتی کے لیے پروگرام ٹرمپ کے دورِ حکومت سے پہلے ہی موجود تھا، اور یہ کوششیں 2013 سے جاری تھیں۔ مزید یہ کہ ٹرمپ کے پہلے دور میں 2020 تک اس پالیسی پر زور دیا گیا۔ - 2019 اور 2020 میں معذوری کے شکار افراد کے لیے پروگرامز
فیڈرل ایوی ایشن نے 2019 میں معذوری کے شکار افراد کے لیے ایئر ٹریفک آپریشنز میں کیریئر کی تیاری کے لیے ایک پروگرام شروع کیا تھا۔ اس کے اگلے برس 2020 میں، ان افراد کے لیے بھرتی کے پروگرامز کو مزید بڑھایا گیا تھا۔ - معذوری کے شکار افراد کی بھرتی کا تناسب
ٹرمپ کے پہلے دور میں، FAA کی بھرتی میں معذوری کے شکار افراد کی تعداد کا تناسب 2 فیصد کے قریب رہا تھا، جو کہ اس پالیسی کے مطابق تھا۔ - ایئر کنٹرولرز کی معذوری کے حوالے سے
ایئر کنٹرولر کی جاب کے لیے، ہاتھ یا پاؤں سے معذور افراد کو بھرتی کیا جا سکتا ہے، کیونکہ ان کے کام کی نوعیت ایسی ہوتی ہے کہ ہاتھ یا پاؤں سے معذور افراد بھی اس کام کو بخوبی انجام دے سکتے ہیں۔
ان حقائق سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ٹرمپ کے دعوے میں کچھ اہم غلط فہمیوں اور تضادات موجود ہیں، خاص طور پر فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی پالیسی کے حوالے سے۔