امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ طیارہ حادثے پر ملٹری ہیلی کاپٹر کے عملے اور ایئر ٹریفک کنٹرول کے عملے کی صلاحیتوں پر سوال اٹھاتے ہوئے اس واقعے کو روکا جا سکنے والا حادثہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حادثہ کے وقت تمام حالات مثالی تھے، جیسے صاف رات، واضح منظر اور ہوائی جہاز کی روشنیاں، اس کے باوجود ایسا واقعہ پیش آنا ایک تشویش کا سبب بناتا ہے۔
ٹرمپ نے سوالات اٹھائے کہ کیوں ملٹری ہیلی کاپٹر نے طیارے کے اوپر یا نیچے سے گزرنے کی کوشش نہیں کی یا پھر واپس مڑنے کی کوشش کیوں نہیں کی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور نے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کو اس خطرے سے آگاہ کیوں نہیں کیا، اور کیوں نہیں یہ پوچھا گیا کہ پائلٹ نے اپنے سامنے موجود طیارے کو دیکھا ہے یا نہیں۔
پینٹاگون نے حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور امدادی ٹیموں نے اب تک 18 لاشیں نکالی ہیں۔ اس واقعے پر صدر ٹرمپ کا موقف صاف طور پر ظاہر کرتا ہے کہ انہیں لگتا ہے کہ یہ حادثہ احتیاطی تدابیر کی کمی کی وجہ سے پیش آیا۔
یہ سوالات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اس حادثے کی تحقیقات میں اہم سوالات اُٹھائے جا رہے ہیں، جن سے مستقبل میں ایئر ٹریفک اور ملٹری آپریشنز کی حفاظت میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔