کولیسٹرول انسانی صحت کے لئے ضروری ہے، لیکن اس کی سطح کا اعتدال میں رہنا ضروری ہے تاکہ وہ دل اور خون کی شریانوں کی صحت کو نقصان نہ پہنچائے۔ جیسے آپ نے بتایا، کولیسٹرول کی دو اقسام ہوتی ہیں: ایل ڈی ایل (LDL) اور ایچ ڈی ایل (HDL)۔
ایل ڈی ایل (کم کثافت والا لیپو پروٹین) کو “خراب کولیسٹرول” کہا جاتا ہے کیونکہ اس کا زیادہ مقدار خون کی شریانوں میں جمع ہو کر ان کو تنگ کر سکتا ہے، جس سے دل کی بیماریوں، فالج، اور دیگر صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
ایچ ڈی ایل (ہائی ڈینسٹی لیپو پروٹین) “اچھا کولیسٹرول” کہلاتا ہے کیونکہ یہ کولیسٹرول کو خون کی شریانوں سے نکال کر جگر تک پہنچاتا ہے، جہاں اسے جسم سے نکالا جاتا ہے۔
کولیسٹرول میں اضافے کی علامات:
پیر کے ناخنوں کا ٹوٹنا: ایل ڈی ایل کی زیادہ مقدار کے باعث ناخنوں کی نشوونما سست ہو جاتی ہے اور وہ کمزور اور ٹوٹنے لگتے ہیں۔
پیلے ناخن: ایل ڈی ایل کی مقدار میں اضافے سے ناخنوں کا رنگ ہلکا پیلا ہو جاتا ہے، جس کی وجہ خون کا بہاؤ کم ہونا ہے۔
ٹانگوں میں خون کا بہاؤ کم ہونا: ہائی کولیسٹرول کی وجہ سے ٹانگوں میں خون کی سپلائی کم ہو جاتی ہے، جس سے ٹانگوں کی رنگت پیلی پڑ جاتی ہے۔
ناخنوں پر نیلے یا سیاہ دھبے: یہ بھی خراب کولیسٹرول کی نشانی ہو سکتے ہیں۔
کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرنے کے طریقے:
صحت مند غذا کا انتخاب: اپنے کھانے میں پھل، سبزیاں، اناج اور پروٹین والی خوراک شامل کریں، اور چکنائی والی غذاؤں سے پرہیز کریں جو کولیسٹرول کی سطح بڑھاتی ہیں۔
ورزش: روزانہ ورزش کرنا جیسے دوڑنا، چلنا، سائیکل چلانا یا کوئی اور جسمانی سرگرمی کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
تمباکو نوشی سے بچنا: تمباکو نوشی ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح کو بڑھا دیتی ہے، اس لئے اس عادت کو ترک کرنا ضروری ہے۔
وزن کا کنٹرول: اضافی وزن کولیسٹرول کی سطح کو بڑھانے کا ایک اہم عنصر ہے، اس لئے مناسب وزن کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔
تناؤ کا انتظام: شدید ذہنی دباؤ یا اضطراب بھی کولیسٹرول کی سطح کو بڑھا سکتا ہے، اس لئے ذہنی سکون کے لئے مراقبہ، یوگا یا دیگر آرام دہ سرگرمیاں اپنانا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
نتیجہ:
کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول میں رکھنا اور صحت مند طرز زندگی اپنانا دل اور خون کی شریانوں کے مسائل سے بچنے کا بہترین طریقہ ہے۔ اس کے علاوہ، باقاعدگی سے صحت کی جانچ بھی کرانی چاہیے تاکہ کسی بھی مسئلے کا جلد پتہ چل سکے اور اس کا بروقت علاج کیا جا سکے۔