حکومت پنجاب کی جانب سے اٹک میں سونے کے ذخائر کی موجودگی کی تصدیق ایک اہم اور دلچسپ پیشرفت ہے۔ اس سروے کے ذریعے یہ بات ثابت ہوئی کہ دریائے کابل اور دریائے سندھ کے سنگم کے قریب سونے کے ذخائر موجود ہیں، جس کی تصدیق میں حکومت پنجاب کو ایک سال کا عرصہ لگا۔ اس تصدیق کے بعد حکومت نے جیولوجیکل سروے آف پاکستان اور نیسپاک سے بھی مزید تصدیق کرائی تاکہ اس بات کا مکمل یقین ہو سکے۔
یہ ذخائر نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کے لیے اقتصادی لحاظ سے اہمیت رکھتے ہیں، اور سونے کی تلاش و نکالنے کا عمل بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اور ترقی کے مواقع فراہم کر سکتا ہے۔ پنجاب حکومت نے اس کے نکالنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر نیلامی کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ ایک شفاف اور جدید طریقہ کار ہو گا۔
اس بریفنگ میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو سونے کے ذخائر کے حوالے سے مکمل تفصیلات دی جائیں گی، اور اس سے متعلق آئندہ اقدامات پر بھی غور کیا جائے گا۔ سابق صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد نے اس سے قبل اٹک میں سونے کے ذخائر کی موجودگی کا دعویٰ کیا تھا، جس کی حقیقت اب سامنے آ چکی ہے۔