فلموں کا تفریحی اور تعلیمی اثرات پر بڑا اثر ہوتا ہے، اور بہت سے لوگ اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ فلمیں زندگی کے مختلف پہلوؤں کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہیں۔ تاہم، بعض اوقات فلموں کا اثر منفی بھی پڑ سکتا ہے، خصوصاً جب وہ نوجوانوں اور طلباء کے رویے اور سوچ پر اثر انداز ہوں۔ ایسا ہی کچھ بھارتی فلم انڈسٹری کی مشہور فلم سیریز “پشپا” کے حوالے سے سامنے آیا ہے، جس کا اثر حیدرآباد دکن کے ایک اسکول میں طلباء کی تعلیمی کارکردگی اور رویے پر دیکھا گیا ہے۔
حیدرآباد کی ایک سرکاری اسکول کے استاد نے میڈیا اور فلموں کے اثرات کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “پشپا” کی مقبولیت نے طلباء کی ذہنی حالت اور رویے میں تبدیلیاں پیدا کی ہیں۔ استاد کے مطابق، پشپا فلم سیریز کی وجہ سے طلباء میں غیر مناسب ہیئر اسٹائل اپنانا اور بدتمیزی سے پیش آنا بڑھ گیا ہے، جو کہ تعلیمی ماحول کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے۔ استاد نے کہا کہ جب طلباء فلموں کے کرداروں سے متاثر ہو کر ایسے رویے اپناتے ہیں، تو اس کا اثر نہ صرف ان کی تعلیمی کارکردگی پر پڑتا ہے بلکہ پورے اسکول کی فضاء پر بھی منفی اثر ڈالتا ہے۔
پشپا فلم سیریز میں مرکزی کردار “پشپا” کو ایک ایسے شخص کے طور پر پیش کیا گیا ہے جو سماج کے عام اصولوں کو نظر انداز کرتا ہے اور اپنی مرضی کی دنیا میں جیتا ہے۔ اس فلم کے کردار کے کچھ پہلو، جیسے بدتمیزی، مزاحیہ انداز اور غیر روایتی ہیئر اسٹائل، نوجوانوں کے درمیان مقبول ہو گئے ہیں۔ یہ فلمی کردار نوجوانوں کے درمیان ایک ایسا آئیڈیل بن گیا ہے جس کی نقل کرتے ہوئے کچھ طلباء اپنے حقیقی زندگی میں بھی ان عادات کو اپنانا شروع کر دیتے ہیں۔
استاد نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ والدین اس مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ جب ان مسائل پر بات کی جاتی ہے، تو والدین کی جانب سے وہ توجہ نہیں ملتی جس کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے ان کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے اور اسکولوں میں تعلیمی ماحول پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
اس بات پر مختلف انٹرنیٹ صارفین نے بھی ردعمل ظاہر کیا۔ کچھ لوگوں نے استاد کی بات سے اتفاق کیا اور کہا کہ میڈیا اور فلمیں بچوں پر اثر انداز ہو رہی ہیں، اور ان پر خاص توجہ دی جانی چاہیے تاکہ نوجوانوں کو ایسے رویوں سے بچایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، چند صارفین نے طنزیہ انداز میں تبصرے کیے اور کہا کہ طلباء کو صرف تفریحی فلمیں ہی نہیں دیکھنی چاہیے بلکہ تعلیمی مواد پر بھی توجہ دینی چاہیے۔
یہ معاملہ اس بات کا غماز ہے کہ فلموں اور میڈیا کے اثرات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ اگرچہ فلمیں تفریح اور تعلیم کا اہم ذریعہ ہیں، لیکن ان کا منفی اثر بھی ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب نوجوان انہیں زندگی کے اصل معیار کے طور پر دیکھتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ والدین اور استاد بچوں اور نوجوانوں کی رہنمائی کریں تاکہ وہ صرف اچھے مواد اور مواد کا انتخاب کریں اور اس کے اثرات سے بچ سکیں۔ اس کے علاوہ، تعلیمی اداروں میں بھی اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے فنی و تفریحی مواد کو درست سمت میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ طلباء کی ذہنی تربیت پر منفی اثرات مرتب نہ کریں۔
آخرکار، اس مسئلے کا حل طلباء کی تربیت، والدین کی نگرانی اور تعلیمی اداروں کی طرف سے مناسب رہنمائی کی صورت میں ممکن ہے تاکہ نوجوان اپنے کردار کی ترقی میں صحیح راستے پر رہیں اور غلط اثرات سے بچ سکیں۔