بالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور پروڈیوسر تاپسی پنو اپنی بے باک گفتگو اور صاف گوئی کی وجہ سے خاص شہرت رکھتی ہیں۔ ان کا تعلق کسی فلمی گھرانے سے نہیں ہے، اور یہی وجہ ہے کہ وہ ہمیشہ نئے فنکاروں کو اپنے تجربات کی بنیاد پر مشورے دیتی ہیں۔ حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران تاپسی نے فلم انڈسٹری میں کامیابی کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور صنعت کے تلخ پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
محنت اور انصاف کی غلط فہمی
تاپسی پنو نے ممبئی میں ایک انٹرویو کے دوران اس بات کا ذکر کیا کہ فلم انڈسٹری میں یہ ایک عام غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ محنت کرنے سے ہر چیز حاصل ہوجاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’اگر آپ یہ توقع رکھتے ہیں کہ سب کچھ برابر اور انصاف کے ساتھ ہوگا، تو ایسا نہیں ہے۔‘‘ ان کے مطابق، فلمی دنیا میں بے شمار ناانصافیاں ہوتی ہیں اور اداکاروں کو کئی بار تلخ رویوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تاپسی نے اس بات کا کھل کر اعتراف کیا کہ انہیں بھی اس صنعت میں کڑوی باتیں سننی پڑی ہیں، لیکن ان کا کہنا تھا کہ اس سب کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی انا کو سائیڈ پر رکھ کر کام کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر آپ اپنی عزت نفس کو مقدم رکھیں گے تو آپ جلد ہی مایوس ہو جائیں گے۔ اس کے علاوہ، ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ صرف بالی وڈ تک محدود نہیں ہے، بلکہ ہر شعبے میں کچھ نہ کچھ ناانصافی دیکھنے کو ملتی ہے۔
محنت، لگن اور بیک اپ پلان
تاپسی پنو نے نئے فنکاروں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے کیریئر میں ناکامی کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیشہ ایک بیک اپ پلان تیار رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’میرے پاس پلان بی تھا، میں نے انجینئرنگ کی تھی، میرے پاس نوکری تھی، اور میں ایم بی اے کرنا چاہتی تھی۔ اس لیے میں نے اپنے تمام آپشنز کو کھلا رکھا تھا۔‘‘ اس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ تاپسی نے ہمیشہ اپنی محنت کے ساتھ ساتھ مختلف مواقع پر بھی دھیان دیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ اگر ان کا فلمی کیریئر کامیاب نہ ہو، تو ان کے پاس دوسرا راستہ موجود ہو۔
ناظرین کی پسند پر انحصار
تاپسی نے مزید کہا کہ فلم انڈسٹری میں باہر سے آنے والے اداکاروں کی کامیابی صرف ان کے ٹیلنٹ پر نہیں، بلکہ اس بات پر بھی انحصار کرتی ہے کہ ناظرین ان کے کام کو کس طرح قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی، ’’ہماری حیثیت کا انحصار ناظرین پر ہے۔ اگر ناظرین سینما گھروں میں ہیرو سینٹرک فلمیں دیکھنا پسند کرتے ہیں اور ہماری نہیں، تو ہم کیسے کامیاب ہوں گے؟‘‘ ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہے کہ انڈسٹری انہیں باہر نکال دیتی ہے، بلکہ وہ انہیں مواقع فراہم کرتی ہے، اور پھر یہ ناظرین پر منحصر ہوتا ہے کہ وہ کس اداکار یا فلم کو پسند کرتے ہیں۔
ورسٹائل اداکاری اور محنت کی مثال
تاپسی پنو کا فلمی کیریئر ایک بہترین مثال ہے کہ محنت اور لگن سے کوئی بھی شخص اپنے خوابوں کو حقیقت بنا سکتا ہے۔ انہوں نے نہ صرف ہندی سنیما میں بلکہ تمل، تیلگو اور ملیالم فلم انڈسٹری میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔ ان کی ورسٹائل اداکاری اور مختلف النوع کرداروں نے انہیں ناظرین اور فلم سازوں میں پسندیدہ بنا دیا ہے۔
تاپسی نے اپنی اداکاری کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ وہ صرف ایک کامیاب اداکارہ ہی نہیں بلکہ ایک بہترین پروڈیوسر بھی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں ہمیشہ مختلف کرداروں میں خود کو آزمانا پسند ہے، اور یہی وجہ ہے کہ وہ کامیاب رہی ہیں۔
نتیجہ
تاپسی پنو کا کہنا ہے کہ فلم انڈسٹری میں کامیابی حاصل کرنا صرف محنت اور ٹیلنٹ پر منحصر نہیں ہے، بلکہ اس بات پر بھی کہ ناظرین کی پسند کیا ہے۔ ان کی یہ باتیں نئے فنکاروں کے لیے ایک قیمتی سبق ہیں، کیونکہ وہ اس بات کو سمجھتے ہیں کہ ہر فرد کا سفر مختلف ہوتا ہے اور اس کے لیے اپنی عزت نفس کو برقرار رکھتے ہوئے محنت اور لگن سے کام کرنا ضروری ہوتا ہے۔ تاپسی نے اپنی زندگی اور کیریئر میں جو محنت کی ہے، وہ یقینی طور پر دیگر نئے اداکاروں کے لیے ایک روشن مثال ہے۔