راکھی ساونت اور مفتی قوی کی شادی کی افواہیں حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنی ہوئی ہیں، تاہم اداکارہ راکھی ساونت نے ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے اپنی وضاحت دی ہے۔ بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے راکھی نے کہا کہ وہ مفتی قوی سے شادی کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں، اور نہ ہی ان کا اس بات سے کوئی تعلق ہے۔
راکھی نے اس بارے میں مزید کہا کہ وہ نہیں جانتیں کہ مفتی قوی کی کتنی بیویاں ہیں، لیکن وہ خود کو اتنی طاقتور اور خودمختار سمجھتی ہیں کہ وہ ایک لاکھ عورتوں کے برابر ہیں، اور یقیناً مفتی قوی ان کا خیال نہیں رکھ پائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ابھی تک سچے پیار کی تلاش میں ہیں، لیکن بھارت میں ایسا کوئی شخص نہیں ملا جو ان کی توقعات پر پورا اتر سکے۔
اداکارہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بہت سے لوگ ان کے پیچھے ہیں لیکن وہ ان کی شہرت اور حیثیت کا فائدہ اٹھانے کے لیے ان کے قریب آنا چاہتے ہیں، نہ کہ سچے محبت کے لیے۔
راکھی ساونت سے پاکستان آنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ اگر بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی پاکستان کا دورہ کر سکتے ہیں تو وہ کیوں نہیں کر سکتیں؟ ان کا کہنا تھا، “جب ایک جوڑا راضی ہو جائے تو قاضی کیا کر سکتا ہے؟” یہ بیان ان کے منفرد انداز کو ظاہر کرتا ہے۔
راکھی نے اس موقع پر پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کی بھی تعریف کی اور انہیں ایک “اچھی اور مہذب لڑکی” قرار دیا، جو کہ راکھی کے دل کی خوبصورتی اور ذہانت کی نشاندہی کرتی ہے۔
یاد رہے کہ مفتی قوی نے کچھ دن پہلے ایک پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کی راکھی ساونت سے شادی 14 فروری کو طے ہو چکی ہے، اور انہوں نے شو کے میزبان کو بطور گواہ شادی کی تقریب میں شرکت کی دعوت بھی دی تھی۔ لیکن راکھی نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے اپنی زندگی کے اس اہم فیصلے پر واضح طور پر بات کی ہے۔