اب گرمیوں میں اے سی کی ضرورت ختم، منفرد سن اسکرین ایجاد کردی گئی

چین کے سائنسدانوں نے ایک منفرد سن اسکرین تیار کی ہے جو نہ صرف سورج کی مضر الٹرا وائلٹ (UV) شعاعوں سے جِلد کو تحفظ فراہم کرتی ہے، بلکہ یہ آپ کے جسمانی درجہ حرارت کو کم کرکے ایک قسم کی ٹھنڈک کا احساس بھی دیتی ہے۔ یہ پروٹوٹائپ سن اسکرین دراصل ایئر کنڈیشنر کا متبادل بن سکتی ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں بجلی کی لوڈ شیڈنگ یا اے سی کا استعمال ممکن نہیں ہوتا۔

اہم خصوصیات:

  1. جسمانی درجہ حرارت میں کمی: اس سن اسکرین کا استعمال کرنے سے جسمانی درجہ حرارت میں تقریباً 6 ڈگری سینٹی گریڈ تک کمی آ سکتی ہے، جس سے گرمی کا احساس کم ہو جاتا ہے۔
  2. واٹر پروف خصوصیات: یہ سن اسکرین پانی سے بچاؤ کی خصوصیات بھی رکھتی ہے، یعنی یہ جِلد پر زیادہ دیر تک برقرار رہتی ہے۔
  3. UV شعاعوں سے تحفظ: اس سن اسکرین میں موجود Titanium Dioxide (TiO2) کے ذرات الٹرا وائلٹ روشنی اور شمسی حرارت کو منعکس کرتے ہیں، جس سے سورج کی مضر شعاعوں سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔
  4. خارج ہونے والی حرارت سے ٹھنڈک کا احساس: ریڈی ایٹیو کولنگ ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے یہ سن اسکرین جسمانی حرارت کو خارج کر دیتی ہے، جس سے ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے۔

تحقیق کے نتائج:

  • اس سن اسکرین کی آزمائش گرم اور مرطوب علاقوں میں کی گئی اور یہ ثابت ہوا کہ اس کے استعمال سے جِلد کا درجہ حرارت 6 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم ہو گیا۔
  • یہ سن اسکرین جِلد پر 12 گھنٹے تک اپنی افادیت برقرار رکھتی ہے، اور اس کا استعمال کرنے والوں کو خارش کا سامنا بھی نہیں ہوتا۔
  • اس سن اسکرین کی تیاری پر زیادہ خرچ نہیں آتا اور اس کی لاگت عام سن اسکرین کے برابر ہے (تقریباً 0.92 ڈالر فی 10 گرام کریم)۔

مستقبل میں امکانات:

یہ سن اسکرین خاص طور پر اُن افراد کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی جو زیادہ وقت باہر گزارنے والے ہیں یا جو گرمی کے موسم میں ٹھنڈک کی تلاش میں ہیں۔ اگرچہ اس کی تیاری کا خرچ کم ہے، تاہم اس کی مارکیٹ میں دستیابی اور استعمال کا وقت ابھی تک واضح نہیں ہے۔

یہ تحقیق ایک بڑی پیشرفت ہے، خاص طور پر جب ہر سال گرمی کی شدت بڑھ رہی ہے، اور اس سن اسکرین کی مدد سے ایئر کنڈیشنر کے بغیر بھی گرمی کا سامنا کیا جا سکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *