یہ کیس اس لحاظ سے اہم ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو عدالت میں پیش نہ ہونے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ اگرچہ ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ شریف آدمی ہیں اور عدالت میں پیش ہو جائیں گے، مگر عدالت نے واضح طور پر کہا کہ اگر ایسا ہے تو انہیں اشتہاری قرار دیا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ، علی امین گنڈاپور کے وکیل نے یہ بھی کہا کہ وہ پنجاب بار کونسل کے انتخابی مہم میں مصروف ہیں، جس کی وجہ سے وہ عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔ عدالت نے اس پر کیس کی سماعت 25 فروری تک ملتوی کر دی۔
یہ صورتحال سیاسی اور قانونی سطح پر اہم ہو سکتی ہے کیونکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا اس کیس سے جڑا ہونا عوامی دلچسپی کا باعث ہے۔