کینیڈا میں ایک خوفناک حادثہ پیش آیا جب ایک خاتون شارک کے حملے کا شکار ہو گئیں۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب خاتون نے شارک کو دیکھنے کے باوجود پانی میں تصویر کھینچنے کی کوشش کی، جو اس کے لئے مہنگی ثابت ہوئی۔
یہ حادثہ کینیڈا کے مشہور تھامپسن کوو بیچ کے اتھلے پانی میں پیش آیا، جہاں 46 سالہ نتھالی راس نامی خاتون اپنے دوستوں کے ساتھ تھی۔ اچانک پانی میں شارک کی موجودگی کا پتا چلنے کے باوجود، خاتون نے خوف کے بجائے اس لمحے کو یادگار بنانے کے لیے اس کی تصویر کھینچنے کی کوشش کی۔ تاہم، شارک نے اچانک حملہ کیا اور نتھالی کے دونوں ہاتھوں کو کاٹ ڈالا۔ اس حملے میں خاتون کی ران بھی متاثر ہوئی۔
نتھالی نے فوری طور پر مدد کی درخواست کی اور انھیں قریب ہی موجود افراد نے اس حالت میں دیکھا، اور فوراً امدادی ٹیم کو اطلاع دی۔ اس کے بعد خاتون کو ہوائی جہاز کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ ان کی زندگی بچ جانے کے امکانات ہیں، تاہم انھیں شدید چوٹیں آئی ہیں۔
سرکاری حکام نے اس واقعے کے بعد فوری طور پر ساحل سمندر کو بند کر دیا تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا سکے کہ شارک اب گہرے پانی میں جا چکی ہے اور کسی دوسرے حملے کا خطرہ نہیں۔ یہ فیصلہ عوام کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا تاکہ کسی اور کو اس خطرے کا سامنا نہ ہو۔
اس حادثے نے شارک کے حملے کے بارے میں عوام میں خوف و ہراس کی لہر دوڑائی ہے، کیونکہ یہ واقعہ اس بات کا غماز ہے کہ ہمیں قدرتی ماحول اور اس کے خطرات کا سامنا کرتے وقت ہوشیار رہنا چاہیے۔