تیار شدہ ڈبہ پیک کھانے کیسے بنتے ہیں؟ جانیے

موجودہ دور میں وقت کی کمی اور فوری کاموں کو مکمل کرنے کی خواہش نے لوگوں کو تیار شدہ ڈبہ پیک کھانوں (ریڈی ٹو ایٹ) اور اسنیکس کی جانب مائل کیا ہے۔ یہ کھانے وقت کی بچت کرتے ہیں اور ذائقے میں مزیدار بھی ہوتے ہیں، لیکن ان کا باقاعدہ استعمال صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے، جو بڑھاپے میں مختلف بیماریوں کی صورت میں ظاہر ہو سکتے ہیں۔

ڈبہ پیک کھانوں کے مضر اثرات:

  1. سوریم اور شگر کی مقدار میں اضافہ ریڈی ٹو ایٹ فوڈز میں سوڈیم اور شوگر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس جیسے مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔
  2. آرٹیفیشل رنگ ان کھانوں میں آرٹیفیشل رنگ استعمال کیے جاتے ہیں تاکہ کھانے کا رنگ زیادہ دلکش دکھائی دے۔ یہ رنگ جسم میں آکسیڈیٹیو اسٹریس پیدا کرتے ہیں اور ذیابیطس کے خطرات بڑھاتے ہیں۔
  3. ہاضمے کی مشکلات پیکجڈ فوڈز میں مختلف پریزرویٹوز، آرٹیفیشل فلیورز اور رنگ شامل ہوتے ہیں جو باقاعدہ استعمال کرنے پر ہاضمے کی مشکلات جیسے گیس، اپھار اور دیگر مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔
  4. نمک کی زیادتی ان کھانوں میں نمک کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے، جو ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔
  5. غذائیت کی کمی ریڈی ٹو ایٹ کھانوں میں اکثر غذائیت کی کمی ہوتی ہے، جیسے فائبر، پروٹین، وٹامنز اور منرلز کا فقدان، جو جسم کو کمزوری اور انفیکشن کا شکار بنا سکتے ہیں۔

نتیجہ:

اگر آپ ان تیار شدہ کھانوں کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو یہ صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ ان کھانوں میں شامل کیمیکلز اور اضافی اجزاء کی وجہ سے طویل مدتی صحت کے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اس لیے ان کا استعمال کم کرنا اور قدرتی، تازہ کھانے کھانا آپ کی صحت کے لیے بہتر ثابت ہو سکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *