Skip to content

Latest News

The Best Trending News Website

Menu
  • Home
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions
  • Contact Us
Menu

گولان: ’مقدس رومانس کی سرزمین‘ اور ’پناہ کا شہر‘ جس پر حکمرانی ہر سلطنت کا خواب رہا

Posted on January 6, 2025

 

گولان کی پہاڑیاں مشرقِ وسطیٰ کے ایک انتہائی اہم اور متنازعہ علاقے ہیں، جو شام اور اسرائیل کے درمیان سرحد کے قریب واقع ہیں۔ اس علاقے کی سٹریٹیجک، مذہبی، اور تاریخی اہمیت نے اسے کئی دہائیوں سے عالمی سطح پر متنازع رکھا ہے۔

سٹریٹیجک اہمیت:

  • گولان کی پہاڑیاں اسرائیل کے دفاعی نقطہ نظر سے بہت اہم ہیں کیونکہ یہ خطہ اسرائیل کے شمالی سرحد پر واقع ہے اور اس سے اسرائیل کی سکیورٹی کو مستحکم کیا جاتا ہے۔ گولان کی بلندیوں سے اسرائیل کو ارد گرد کی زمینوں پر نظر رکھنے کا موقع ملتا ہے۔
  • علاقے کی پانی کی فراہمی بھی اس کی اہمیت میں اضافہ کرتی ہے۔ گولان کی پہاڑیوں سے بہہ کر آنے والا بارش کا پانی دریائے اردن میں داخل ہوتا ہے، جو اسرائیل میں بحیرۂ طبریا کو پانی فراہم کرتا ہے۔ اس کے باعث اسرائیل کی زراعت اور پانی کی فراہمی اہمیت اختیار کر گئی ہے۔

مذہبی اور تاریخی اہمیت:

  • گولان کی پہاڑیوں کو قدیم زمانوں میں بشان کے نام سے جانا جاتا تھا، اور یہ علاقے کئی تاریخی اور مذہبی حوالوں سے اہم ہیں۔ انجیل میں بشان کو ‘پناہ کے شہروں’ میں شامل کیا گیا تھا، جہاں قتلِ خطا کرنے والے افراد پناہ لے سکتے تھے۔
  • تورات اور انجیل میں بشان اور گولان کی پہاڑیوں کا ذکر آتا ہے، خاص طور پر پیغمبر موسیٰ اور بنی اسرائیل کی فتح کے حوالے سے۔ اس علاقے میں بنی اسرائیل کے لیے جنگیں لڑی گئیں، جن میں بادشاہ اوگ کے ساتھ جنگ بھی شامل ہے، جو ایک طاقتور حکمران تھا۔
  • گولان کی اہمیت کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ یہ اسرائیل کے لیے ایک زرخیز اور پانی کی فراہمی کا ذریعہ ہے، جس سے نہ صرف اسرائیل کی زراعت بلکہ اس کی معیشت بھی وابستہ ہے۔

سیاسی متنازعہ:

  • گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کا قبضہ 1967 کی جنگ کے بعد شروع ہوا اور اس کے بعد اسرائیل نے یہاں آبادکاری شروع کر دی۔ ان آبادکاریوں کو بین الاقوامی سطح پر غیر قانونی سمجھا جاتا ہے، تاہم اسرائیل اسے اپنے دفاع کے لیے ضروری قرار دیتا ہے۔
  • اسرائیل نے 2019 میں امریکی حمایت سے گولان کو اپنا حصہ تسلیم کروا لیا، لیکن اقوامِ متحدہ اور دیگر ممالک اس علاقے کو شام کا حصہ مانتے ہیں اور اسرائیل کے قبضے کو غیر قانونی سمجھتے ہیں۔
  • اس کے برعکس، شام گولان کی پہاڑیوں کو اپنی سرزمین قرار دیتا ہے اور بار بار اس علاقے کو واپس لینے کا عزم ظاہر کرتا ہے۔

موجودہ صورتحال:

  • گولان کی پہاڑیوں پر اب اسرائیلی بستیاں موجود ہیں، جن میں تقریبا 20,000 اسرائیلی آباد ہیں۔ ان کے ساتھ تقریباً 20,000 شامی عرب بھی رہتے ہیں، جن میں زیادہ تر دروز فرقے سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ 1967 کی جنگ کے دوران اس علاقے سے نہیں نکلے تھے۔
  • اس علاقے میں کشیدگی کا سامنا ہے کیونکہ دونوں ممالک، اسرائیل اور شام، اس پر اپنے حقوق کا دعویٰ کرتے ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ گولان کی پہاڑیاں اس کی سکیورٹی کے لیے اہم ہیں، جبکہ شام اس علاقے کو واپس لینے کی مسلسل کوششوں میں ہے۔

گولان کی پہاڑیاں نہ صرف سٹریٹیجک اور مذہبی اعتبار سے اہم ہیں بلکہ اس علاقے کا مستقبل مشرقِ وسطیٰ کے سیاسی اور جغرافیائی تناظر میں اہمیت رکھتا ہے، اور اس پر جاری تنازعات کا اثر خطے کی سلامتی پر پڑتا ہے۔

 

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Recent Posts

  • بھارت میں میرا موازنہ مادھوری اور ایشوریہ سے کیا گیا: میرا کا دعویٰ
  • رمضان میں مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں قرآن سیکھنے کا سنہری موقع
  • امریکی فوج میں بڑی تبدیلی: ہزاروں ٹرانس جینڈر اہلکار نکالنے کا فیصلہ
  • دبئی کا گولڈن ویزا حاصل کرنے کا سب سے پاپولر طریقہ سامنے آگیا
  • کشتی حادثہ میں 350 پاکستانیوں کی اموات: لیک آڈیو نے یونانی حکام کی لاپروائی بے نقاب کر دی

Recent Comments

  1. Paylater777 cuan maksimal dalam 2 jam on اروشی روٹیلا نے تامل فلم “ڈاکو مہاراج “کیلئے کتنے کروڑ معاوضہ وصول کیا؟ حیران کن انکشاف
  2. Mazda on اروشی روٹیلا نے تامل فلم “ڈاکو مہاراج “کیلئے کتنے کروڑ معاوضہ وصول کیا؟ حیران کن انکشاف
  3. slot on اروشی روٹیلا نے تامل فلم “ڈاکو مہاراج “کیلئے کتنے کروڑ معاوضہ وصول کیا؟ حیران کن انکشاف
  4. https://hermes4d.org/ on اروشی روٹیلا نے تامل فلم “ڈاکو مہاراج “کیلئے کتنے کروڑ معاوضہ وصول کیا؟ حیران کن انکشاف
  5. online games casino jili on اروشی روٹیلا نے تامل فلم “ڈاکو مہاراج “کیلئے کتنے کروڑ معاوضہ وصول کیا؟ حیران کن انکشاف

Archives

  • February 2025
  • January 2025
  • December 2024

Categories

  • Gold Rates
  • Latest News
  • Pakistan Top Trend
  • Uncategorized
©2025 Latest News | Design: Newspaperly WordPress Theme