یہ خبر اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ بھارتی فلم انڈسٹری میں کبھی کبھار غیر متوقع واقعات اور تنازعات سامنے آتے ہیں۔ اروشی روٹیلا ایک معروف بھارتی اداکارہ ہیں جو مختلف متنازع حرکات اور تنازعات کی وجہ سے میڈیا میں اکثر خبروں میں رہتی ہیں۔ حال ہی میں ایک نیا تنازعہ اس وقت سامنے آیا جب تیلگو فلم ڈاکو مہاراج کے پوسٹر سے اروشی روٹیلا کو ہٹا دیا گیا، جس کے بعد مداحوں کی طرف سے تنقید اور مذاق کا سامنا کرنا پڑا۔
فلم ڈاکو مہاراج میں اروشی روٹیلا کا کردار ایک مرکزی کردار کے طور پر شامل تھا، اور یہ فلم نندا موری بالا کرشنا اور بوبی دیول کے ساتھ ریلیز ہونے والی تھی۔ لیکن جب اس کی او ٹی ٹی (آن لائن سٹریمنگ) ریلیز کی تاریخ کا اعلان کیا گیا، تو صارفین نے دیکھا کہ اس کے نئے پوسٹر میں اروشی روٹیلا کی تصویر غائب ہے۔ اس سے مداحوں میں تشویش اور حیرانی کی لہر دوڑ گئی کیونکہ اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا تھا کہ کسی فلم کے پوسٹر سے مرکزی اداکارہ کو نکال دیا جائے۔
سوشل میڈیا پر لوگوں نے اس معاملے پر مزاحیہ اور طنزیہ تبصرے کیے، اور ایک شخص نے لکھا کہ یہ پہلا موقع ہے جب کسی فلم کے پوسٹر سے “فرسٹ لیڈی” کو ہی نکال دیا گیا۔ کچھ اور صارفین نے طنز کیا کہ اروشی روٹیلا ایشیا کی پہلی خاتون ہیں جنھیں اپنی ہی فلم سے نکالا گیا ہے۔ اس تنازعے کے بعد، بہت سے افراد نے اس کی حقیقت کو جاننے کی کوشش کی، تاہم اس کا کوئی واضح جواب نہیں آیا کہ ایسا کیوں کیا گیا۔
اروشی روٹیلا کو اپنی تشہیر اور پروموشن کے حوالے سے ہمیشہ مختلف حربے استعمال کرنے کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے، ایک انٹرویو کے دوران انھوں نے سیف علی خان کے حوالے سے ایک متنازعہ بیان دیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ ان کے ساتھ “چھرا گھونپنے” کے بارے میں بات کریں گی، مگر اس کے بجائے انھوں نے والدین کی جانب سے دیے گئے تحائف اور ڈاکو مہاراج کی کامیابی کا جشن منانے کی بات کی، جس نے مزید توجہ حاصل کی۔
اب سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ آیا اروشی روٹیلا کا پوسٹر سے ہٹنا فلم کے کامیاب نہ ہونے کی وجہ ہے یا اس کے پیچھے کوئی اور وجہ چھپی ہوئی ہے؟ کچھ لوگوں نے اس بات کا امکان ظاہر کیا کہ ممکن ہے کہ فلم کے پروڈکشن ہاؤس کی طرف سے ان کے کردار کی اہمیت کو کم کیا گیا ہو یا کسی اور وجہ سے انھیں اس فلم سے نکال دیا گیا ہو۔
تاہم، یہ واقعہ بھارت کے فلم انڈسٹری کے متنازعہ ماحول اور تشہیر کے نئے طریقوں کی طرف اشارہ کرتا ہے، جہاں ہر نئے تنازعے یا واقعہ کو فوراً سوشل میڈیا پر عوامی سطح پر زیر بحث لایا جاتا ہے، اور اس کا اثر فوری طور پر فلم کی کامیابی یا ناکامی پر پڑتا ہے۔