غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 60 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے علاقے شجاعیہ میں ایک مواصلاتی کمپنی کے ٹاور پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہاں کام کرنے والے چار ملازمین شدید زخمی ہو گئے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دو بچوں سمیت تین فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے، جب کہ شمالی غزہ میں حماس کے حملے میں تین اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شمالی غزہ میں لڑائی کے دوران تین اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے، جس کے بعد فلسطینی علاقے میں اس کے جانی نقصان کی تعداد 399 ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ ایک اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوا ہے۔
دوسری جانب غزہ سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیلیوں نے احتجاج کیا اور تل ابیب کی سڑکیں بند کر دیں۔ انہوں نے نیتن یاہو حکومت سے غزہ جنگ فوری طور پر ختم کرنے اور یرغمالیوں کو واپس لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی اس تنازعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے بہت قریب ہیں اور اگر یہ معاہدہ اس وقت نہیں ہو پاتا تو امریکی صدر جو بائیڈن کی آئندہ انتظامیہ اسے آگے بڑھائے گی۔