آسام میں آن لائن سٹاک ٹریڈنگ کے ایک مبینہ فراڈ کیس میں پولیس نے معروف فلم سٹار سومی بورا اور ان کے شوہر تارکک بورا کو گرفتار کیا ہے۔ یہ فراڈ 2200 کروڑ روپے مالیت کا ہے اور اس کی تفتیش کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ سومی بورا اس معاملے میں ملوث ہیں اور ممکنہ طور پر فلم انڈسٹری کے کئی دیگر افراد کے ساتھ بڑی جعلسازی کی گئی ہے۔
تفتیش کے مطابق اس گھپلے کا طریقہ کار یہ تھا کہ سرمایہ کاروں کے پیسے کمپنیوں کے شیئرز میں لگائے جاتے تھے اور انہیں وعدہ کیا جاتا تھا کہ دو مہینے میں ان کے پیسوں پر 30 سے 40 فیصد کا منافع ملے گا۔ تاہم، پیسہ کاسمیٹک اکاؤنٹنگ کے ذریعے غیر درج شدہ کمپنیوں میں لگایا جاتا تھا تاکہ وہ ان کمپنیوں کو فائدہ پہنچا سکیں۔
مرکزی ملزم بشال پھوکن نے سومی بورا کو استعمال کیا تاکہ وہ زیادہ سرمایہ کاروں کو راغب کر سکیں۔ پولیس کے مطابق، بشال نے سومی کو بھاری کمیشن دیا، جس سے ان کا شبہ بڑھا کہ سومی اس فراڈ کا حصہ ہیں۔ سومی پر الزام ہے کہ انھیں نئے سرمایہ کاروں کے عوض کمیشن ملتا تھا اور اس نے اس کمیشن کا استعمال ذاتی فائدے کے لیے کیا۔
پولیس کے مطابق، بشال نے اپنے لگژری دوروں اور مہنگے سامان پر پیسہ خرچ کیا، جو اس کے مبینہ دھوکہ دہی کے کاروبار کا حصہ تھا۔ اس کی تفتیش کے دوران اب تک 900 گاہکوں کا پتا چلا ہے اور مزید 4 سے 5 ہزار گاہکوں کا انکشاف متوقع ہے۔
سومی بورا نے اپنے دفاع میں ایک ویڈیو پیغام جاری کیا، جس میں انھوں نے کہا کہ وہ اس فراڈ میں ملوث نہیں ہیں اور ان کا “میڈیا ٹرائل” کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے الزام لگایا کہ ان کے بارے میں جھوٹا پروپیگنڈا پھیلایا جا رہا ہے جس سے ان کی فیملی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
ریاستی پولیس کے سربراہ اور وزیر اعلی نے اس کیس کی تفتیش کو گہرائی سے کرنے کی ہدایت دی ہے اور کہا ہے کہ اس میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔