یہ مضمون برڈ سٹرائیک (پرندوں کے طیارے سے ٹکرانے) اور اس سے متعلقہ حادثات کے بارے میں ہے، جو دنیا بھر میں ایک اہم مسئلہ بن
چکا ہے۔ اس میں دسمبر 2016 کے ایک واقعے کا ذکر کیا گیا ہے جس میں کیپٹن بلال چغتائی نے اسلام آباد میں پی آئی اے کے جہاز کو
پرندوں کے حملے سے بچایا۔ اس کے علاوہ، موان ایئرپورٹ پر 29 دسمبر 2024 کو ایک حادثہ بھی شامل کیا گیا ہے جس میں پرندوں کے
ٹکرانے کی وجہ سے 179 افراد کی ہلاکت ہوئی۔
برڈ سٹرائیکز زیادہ تر ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران ہوتی ہیں، اور ان کا اثر انجن پر پڑ سکتا ہے، جس سے جہاز کی کارکردگی متاثر ہو
سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، ایک پرندہ ونڈ سکرین پر بھی ٹکرا سکتا ہے، جو جہاز کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ مختلف ممالک میں
ایئرپورٹس پر برڈ سٹرائیک سے بچنے کے لیے جدید ٹیکنالوجیز اور حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں، جیسے کہ ریڈار سسٹمز اور پرندوں کو
بھگانے والے آلات۔
اس مضمون میں مختلف ایوی ایشن ماہرین کی رائے شامل کی گئی ہے کہ برڈ سٹرائیکس کی روک تھام میں احتیاطی تدابیر، جیسے ایئرپورٹس
کے اطراف صفائی رکھنا اور پرندوں کے گھونسلوں کو ہٹانا، اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ، پاکستان میں ابھی تک اس مسئلے پر موثر
طریقے سے کام کرنے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔