پاکستانی اداکارہ زینب مظہر نے حال ہی میں ایک نجی ویب شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی ذاتی زندگی اور مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔ انہوں نے خاص طور پر شادی کے بارے میں اپنی کچھ جذباتی باتیں شیئر کیں اور کہا کہ جب بھی وہ شادی کے بارے میں سوچتی ہیں، تو ان کے ذہن میں یہ خیال آتا ہے کہ کوئی نہ کوئی لڑکی طلاق کا شکار ہو جاتی ہے، جو انہیں اس قدم کے بارے میں محتاط رہنے پر مجبور کرتا ہے۔
شو میں میزبان نے زینب سے سوال کیا کہ جب لڑکیاں گریجویٹ کر لیتی ہیں، تو ان کے گھر والے انہیں شادی کرنے کا دباؤ ڈالتے ہیں، تو کیا آپ کے ساتھ بھی ایسا کچھ ہوا؟ زینب مظہر نے اس پر جواب دیا کہ ان کے والد کی جانب سے ان پر شادی کا کوئی دباؤ نہیں تھا۔ وہ ہمیشہ انہیں یہ کہتے تھے کہ پڑھ لکھ کر کچھ بنو، کیونکہ وہ یہ سمجھتے تھے کہ سونے کا چمچ لے کر پیدا ہونا کوئی ضروری نہیں، اور وہ چاہتے تھے کہ ان کی بیٹیاں خود مختار اور کامیاب ہوں۔
زینب نے مزید کہا کہ ان کے والد نے کبھی بھی کسی قسم کی پابندیاں نہیں لگائیں، بلکہ انہوں نے ہمیشہ اپنی بیٹیوں کو اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے کی آزادی دی۔ اداکارہ نے لڑکوں کے بارے میں بھی ایک دلچسپ بات کی کہ شادی کے بعد لڑکوں کو اپنی ماں کی گود سے نکل کر اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے چاہیے، کیونکہ اب وہ کسی اور کے لاڈلے بن چکے ہیں۔
اداکارہ نے شادی کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس لیے شادی کے بارے میں ہچکچاتی ہیں کیونکہ جب بھی وہ اس بارے میں سوچتی ہیں، تو ان کے ذہن میں طلاق کی کہانیاں آتی ہیں، جو انہیں اس قدم کے بارے میں محتاط کر دیتی ہیں۔
زینب مظہر نے اپنے تعلیمی سفر کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ وہ ڈاکٹرز فیملی سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کے والد اور بہن ڈاکٹر ہیں۔ ابتدائی طور پر ان کے والد چاہتے تھے کہ وہ بھی ڈاکٹر بنیں، لیکن زینب کا دل اس شعبے میں نہیں لگ رہا تھا۔ اس پر ان کے والد نے کہا کہ اگر تم ڈاکٹر نہیں بننا چاہتیں تو بینکنگ یا انجینئرنگ کے شعبے میں جاؤ، لیکن زینب نے فیصلہ کیا کہ وہ کچھ مختلف کریں گی۔ انہوں نے بی بی اے کیا اور لاہور میں انٹرن شپ کے دوران ریڈیو شو کیا، جو 6 سے 8 بجے تک ہوتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریڈیو شو چھوڑنا ان کے لیے بہت مشکل تھا، کیونکہ اس دوران انہیں بہت کچھ سیکھنے کو ملا تھا۔
زندگی میں اپنا مقصد پانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے زینب نے کہا کہ ان کا گول یہ تھا کہ وہ کچھ ایسا کریں تاکہ لوگ انہیں پہچانیں، چاہے وہ اداکارہ ہوں، پائلٹ ہوں یا ڈاکٹر ہوں۔
انہوں نے اپنے والد کے انتقال کے بعد کی ذمہ داریوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ جب ان کے والد کا انتقال ہوا، تو ان پر بڑی ذمہ داری آئی کیونکہ وہ بڑی بہن تھیں۔ ایک ہفتے بعد وہ اپنی شوٹنگ دوبارہ شروع کر رہی تھیں اور اس وقت انہیں اپنی فیملی کی کمی محسوس ہوتی تھی، لیکن انہیں اپنی پیشہ ورانہ زندگی کو بھی آگے بڑھانا تھا۔
زینب مظہر نے اپنے حالیہ ڈرامہ سیریل ’کبھی میں کبھی تم‘ کے سیٹ پر بھی اپنے تجربات شیئر کیے اور بتایا کہ وہاں انہیں ایسا لگا کہ جیسے لاہور میں اپنی فیملی چھوڑ کر نئی فیملی مل گئی ہو۔ ہانیہ عامر نے ان کا سیٹ پر پرتپاک استقبال کیا اور انہیں گلے لگایا، جس سے ان کو بہت سکون اور خوشی محسوس ہوئی۔
یہ تمام باتیں ظاہر کرتی ہیں کہ زینب مظہر ایک خود مختار اور مضبوط شخصیت کی مالک ہیں، جو اپنی زندگی کے فیصلے خود کرتی ہیں اور اپنے پروفیشنل کیریئر میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے مسلسل محنت کرتی ہیں۔