بالی ووڈ اداکار ارجن کپور، بھومی پیڈنیکر اور راکول پریت سنگھ کی فلم “میرے ہسبینڈ کی بیوی” ریلیز ہوتے ہی پائریسی کا شکار ہوگئی، جس سے فلم کی پوری کاسٹ اور پروڈیوسر شدید پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق، یہ فلم مدثر عزیز کی تحریر اور ہدایت کاری میں بنی ہے، جنہوں نے اس سے قبل “ہیپی بھاگ جائے گی”، “پتی پتنی اور وہ” اور “کھیل کھیل میں” جیسی کامیاب فلموں کی ہدایت کاری کی ہے۔
“میرے ہسبینڈ کی بیوی” سنیما گھروں کی زینت بننے کے بعد، چند منٹوں میں ہی غیر قانونی طور پر آن لائن لیک ہوگئی۔ یہ فلم رشتہ داریوں کی پیچیدگیوں کو مزاحیہ انداز میں پیش کرتی ہے، جس میں ارجن کپور نے “انکور”، بھومی پیڈنیکر نے “پربلین” (ارجن کی سابقہ بیوی) اور راکول پریت سنگھ نے “انتارا” (ارجن کی بیوی) کا کردار ادا کیا ہے۔ فلم میں دیگر اہم کرداروں میں اسٹینڈ اپ کامیڈین ہرش گجرال، شکتی کپور، انیتا راج اور دیگر شامل ہیں۔
فلم کا بجٹ تقریباً 50 سے 60 کروڑ روپے کے درمیان تھا، اور باکس آفس پر اس نے اچھی شروعات کی تھی۔ فلم کی کامیابی کے لئے امید کی جا رہی تھی کہ یہ سنیما کے بعد او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر بھی ریلیز ہو جائے گی، جیسے جیو ہوٹ اسٹار پر۔ اس فلم نے ریلیز کے پہلے دن تقریباً 1.5 کروڑ روپے کی کمائی کی تھی، لیکن اس کی آن لائن لیک ہونے سے اس کی کمائی میں کمی آنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
پائریسی کی یہ صورت حال فلم کی پوری کاسٹ اور پروڈکشن ٹیم کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہوئی ہے۔ پائریسی کے سبب فلم کی آن لائن غیر قانونی ڈاؤن لوڈنگ اور دیکھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے، جس کا براہ راست اثر اس کی باکس آفس آمدنی پر پڑے گا۔ یہ اقدام نہ صرف پروڈیوسرز اور فنکاروں کے لیے مالی نقصانات کا باعث بنے گا بلکہ ان کے محنت اور سرمایہ کاری کو بھی نقصان پہنچائے گا۔
خیال رہے کہ بھارت میں فلموں کا آن لائن لیک ہونا 1957 کے کاپی رائٹ ایکٹ کے تحت ایک مجرمانہ جرم ہے، اور اسے روکنے کے لیے قانونی اقدامات کیے جاتے ہیں۔ اس کے باوجود، آن لائن پائریسی کا مسئلہ بالی ووڈ کی صنعت کے لیے سنگین ہے، جس سے فلم سازوں کی محنت اور سرمایہ کاری متاثر ہوتی ہے۔ اس معاملے میں، صارفین کو آگاہی فراہم کرنا اور ایسے غیر قانونی مواد کو استعمال کرنے سے گریز کرنا ضروری ہے تاکہ فلم انڈسٹری کو اس طرح کے مسائل سے بچایا جا سکے۔
“میرے ہسبینڈ کی بیوی” کی پائریسی کی وجہ سے فلم کے آئندہ تجارتی امکانات پر منفی اثر پڑنے کا خدشہ ہے۔ فلم سازوں، پروڈیوسرز اور دیگر افراد کی محنت کا اثر اس وقت شدید پڑ سکتا ہے جب فلم کی موجودگی غیر قانونی طور پر آن لائن دستیاب ہو۔ اس کے نتیجے میں، اگر اس طرح کی پائریسی کو روکا نہ گیا تو مستقبل میں ایسی مزید مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔
اس معاملے میں، قانون کے مطابق، پائریسی کو روکنے کے لیے سخت اقدامات ضروری ہیں تاکہ فلم انڈسٹری کے مالی نقصان کو کم کیا جا سکے اور فلموں کی اصل قیمت اور محنت کو تسلیم کیا جا سکے۔