امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں خودمختار دولت فنڈ قائم کرنے کے لیے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں، اور امریکی محکمہ خزانہ کو اس فنڈ کو بنانے کا حکم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، صدر ٹرمپ نے کینیڈا، میکسیکو اور چین کے ساتھ تجارتی تعلقات اور معاملات پر بھی بات کی۔
ٹرمپ نے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے ملاقات کے بعد کہا کہ کینیڈا نے امریکہ کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا اور وہ امریکی زراعت، کاروں اور لکڑی کی ضرورت سے انکار کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میکسیکو سے ان کے ٹیکس معاملات ابھی طے نہیں ہوئے اور چین کے ساتھ اگلے 24 گھنٹوں میں بات چیت ہونے کی توقع ہے۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ چین کو پاناما کینال پر زیادہ وقت تک حصہ نہیں لینا چاہیے اور اگر چین کے ساتھ معاملات طے نہ ہوئے تو اس پر اضافی ٹیرف لگائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے یو ایس ایڈ پروگرام کو بائیں بازو کی انتہا پسندی سے منسلک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ چین کے ساتھ پاناما کینال پر معاملہ حل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
مزید یہ کہ ٹرمپ نے یوکرین کو اپنی قیمتی زمینوں کی پیشکش کرنے کی بات کی، اور کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یوکرین وہ زمینیں امریکہ کو دے دے۔
ٹرمپ کے ان بیانات کے بعد، امریکا کے پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارتی جنگ کا خطرہ ٹل گیا ہے۔ انہوں نے میکسیکو اور کینیڈا پر اضافی ٹیرف 30 دن کے لیے روک دیے ہیں۔ اس کے علاوہ، میکسیکو نے امریکی سرحد پر نیشنل گارڈز کے 10 ہزار اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔