یہ روایت واقعی ایک دلچسپ اور غیر روایتی ہے، جو شادی کی روایات کے بالکل برعکس نظر آتی ہے جو عام طور پر بھارت اور برصغیر میں رائج ہیں۔ جھارکھنڈ کے آدیواسی کمیونٹی میں جہاں دلہن بارات لے کر آتی ہے اور دولہا کو جہیز دیا جاتا ہے، اس کا مقصد خواتین کو عزت اور احترام دینا ہے، جیسا کہ ہیرا صاحب نے بتایا۔ یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ شادی کے موقع پر خواتین کو ایک اہم مقام دیا جاتا ہے اور یہ رسمیں انہیں عزت دینے کے لیے کی جاتی ہیں۔
اس طرح کی روایات معاشرتی اور ثقافتی لحاظ سے ایک مختلف منظرنامہ پیش کرتی ہیں، جہاں خواتین کو نیا مقام اور حیثیت ملتی ہے۔ اگرچہ دیگر کمیونٹیوں میں جہیز کی رسم عموماً لڑکی کے خاندان پر بوجھ بنتی ہے، یہاں یہ برعکس ہے، اور دولہے کے خاندان کو زیادہ تر مالی ذمہ داریوں کا سامنا ہوتا ہے۔
یہ روایت نہ صرف عورتوں کی عزت و احترام کی طرف اشارہ کرتی ہے بلکہ یہ بھی بتاتی ہے کہ ثقافتیں اور روایات مختلف ہوتی ہیں اور ہر کمیونٹی اپنی روایات کو اپنے طور پر اہمیت دیتی ہے۔ اس طرح کی غیر روایتی رسوم معاشرتی سطح پر تبدیلی کی طرف اشارہ کر سکتی ہیں، اور یہ ایک بہترین مثال ہے کہ کس طرح معاشرے میں خواتین کے حقوق اور مقام کو مزید مستحکم کیا جا سکتا ہے۔