یہ واقعہ نہ صرف ایک شخص کی غیر ذمہ داری کی عکاسی کرتا ہے، بلکہ اس میں نشے کے اثرات اور لوگوں کی حفاظت کے حوالے سے بھی سنگین مسائل نظر آتے ہیں۔ 80 فٹ بلند موبائل ٹاور پر چڑھنا کسی بھی انسان کے لیے انتہائی خطرناک تھا، اور یہ خوشی کی بات ہے کہ وہ شخص بالآخر نیچے آ گیا اور کسی بڑے حادثے کا شکار نہیں ہوا۔
اس قسم کے واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ نشے کی حالت میں انسان اپنے فیصلے کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو جاتا ہے اور کبھی کبھار اپنی جان کو خطرے میں ڈال دیتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس طرح کے حادثات کی روک تھام کے لیے کمیونٹی اور حکام کو زیادہ فعال ہونے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ فوری طور پر ایسی صورتحال کا مقابلہ کیا جا سکے۔
مقامی لوگوں کی جانب سے مداخلت کی کوشش اور پولیس و میونسپل کارپوریشن کی بروقت کارروائی نے یقینی طور پر اس شخص کی زندگی کو بچایا۔ ویڈیوز کا وائرل ہونا ایک طرف لوگوں کو دلچسپی فراہم کرتا ہے، مگر دوسری طرف اس نوعیت کے واقعات کے حوالے سے زیادہ حساسیت کی ضرورت ہے، تاکہ دیگر افراد کو بھی سمجھایا جا سکے کہ ایسی حرکتیں کتنی خطرناک ہو سکتی ہیں۔
یقیناً اس واقعہ کے بعد اس شخص کی زندگی میں شاید کچھ سبق ہوگا، اور اگر وہ نشے کی عادت سے چھٹکارا حاصل کرتا ہے، تو یہ اس کے لیے ایک نیا آغاز ہو سکتا ہے۔