ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے مختلف ممالک کے مختلف رویے ہیں۔ جہاں دنیا کے بیشتر حصوں میں یہ دن محبت اور رومانی کے اظہار کے طور پر منایا جاتا ہے، وہیں کچھ ممالک میں اسے مذہبی یا اخلاقی وجوہات کی بنا پر تنقید کا سامنا ہے۔
ملائیشیا میں ویلنٹائن ڈے پر پابندی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ حکومت اس دن کو نوجوانوں کے لیے اخلاقی خطرہ سمجھتی ہے، اور یہ کہ اس دن کا منایا جانا معاشرتی طور پر نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اگرچہ وہاں یہ دن عوامی طور پر منانے پر پابندی ہے، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہاں کے لوگ مکمل طور پر اس دن کو نہیں مناتے، بلکہ اس پر سرکاری سطح پر نظر رکھی جاتی ہے۔
ایران میں بھی ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے سخت موقف اختیار کیا گیا ہے، جہاں مغربی ثقافت کے اثرات کو مسترد کرتے ہوئے اس دن کی تقریباً ہر سرگرمی پر قدغن ہے۔
پاکستان میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے ویلنٹائن ڈے کے خلاف فیصلہ ان ملکوں کے مخصوص نظریات کو ظاہر کرتا ہے، جہاں مذہبی اور ثقافتی اقدار کی حفاظت کے لیے اس دن کو منانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔
ایسے فیصلے ایک خاص سماجی اور ثقافتی پس منظر میں کیے جاتے ہیں، جہاں حکومتی سطح پر ان اقدار کی حفاظت کی کوشش کی جاتی ہے جو ان ممالک میں اہم سمجھی جاتی ہیں۔