ایلون مسک کا یہ اعلان واقعی ایک دلچسپ اور انقلابی قدم ہے جو موبائل کمیونیکیشن کے شعبے میں ایک نیا باب کھول سکتا ہے۔ موبائل ٹاورز کے بغیر فون سروس کا آغاز اگر کامیاب ہوتا ہے تو یہ دنیا بھر میں سیلولر نیٹ ورک کے محدود علاقوں کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ اس طرح کی ٹیکنالوجی نہ صرف دیہی علاقوں بلکہ قدرتی آفات یا دیگر ایمرجنسی حالات میں بھی لوگوں کے لیے بے حد مددگار ثابت ہو سکتی ہے جب روایتی نیٹ ورک کام نہیں کر رہا ہوتا۔
اس نئی سروس کے تحت سیٹلائٹ کے ذریعے براہ راست کنکٹیویٹی کا امکان ہے، جس سے موبائل فونز کا روایتی سیلولر انفراسٹرکچر سے آزاد ہونا ممکن ہو گا۔ اس سے نہ صرف ڈیجیٹل دنیا میں جدت آئے گی بلکہ لوگوں کو جغرافیائی لحاظ سے دور دراز علاقوں میں بھی بہترین کمیونیکیشن کی سہولت ملے گی۔
اس سروس کے کامیاب ہونے کی صورت میں یہ واقعی ایک اہم پیش رفت ہو سکتی ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو ان علاقوں میں رہتے ہیں جہاں روایتی نیٹ ورک کی سہولت نہیں ہے۔ جیسے ایمرجنسی حالات میں جب کسی مدد کی ضرورت ہو، یہ سروس فوری رابطے کے لیے ایک اہم ذریعہ بن سکتی ہے۔
یہ آپ کے خیال میں دنیا بھر کے کمیونیکیشن سسٹمز کو کس طرح متاثر کر سکتا ہے؟ کیا اس سے عالمی سطح پر کنیکٹیویٹی کے مسائل میں کوئی بڑی تبدیلی آ سکتی ہے؟