ایپل کی جانب سے امریکا میں ہونے والی اس بڑی سرمایہ کاری کا اعلان کمپنی کے مستقبل کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ غیرملکی خبررساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق، ایپل امریکی معیشت میں 500 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اس سرمایہ کاری کے نتیجے میں 20 ہزار نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے، جو کہ ایپل کی اب تک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی۔
یہ اعلان ایپل کے سی ای او ٹم کک اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد کیا گیا۔ اس ملاقات میں امریکی کمپنیوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ اپنی پیداوار کو چین سے واپس لائیں اور امریکا میں مزید سرمایہ کاری کریں تاکہ امریکی معیشت کو فائدہ پہنچے اور مقامی ملازمتوں کے مواقع بڑھیں۔ ٹرمپ نے اس سلسلے میں چین سے درآمدات پر 10 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی دھمکی دی تھی، جس کا مقصد چین میں ایپل کی مصنوعات کی اسمبلنگ پر اثر ڈالنا تھا۔
ایپل نے 2026 تک ٹیکساس میں ایک چوتھائی ملین مربع فٹ پر مشتمل ایک فیکٹری قائم کرنے کا ارادہ کیا ہے، جس میں مصنوعی ذہانت کے سرورز کی تیاری پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اس فیکٹری کا مقصد ایپل کی مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی میں مزید پیشرفت کرنا ہے اور ساتھ ہی ساتھ صارفین کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
ایپل کا یہ منصوبہ امریکا میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے نئے دور کا آغاز ثابت ہو رہا ہے، جس کا مقصد نہ صرف کمپنی کے منافع کے مارجن کو برقرار رکھنا ہے بلکہ صارفین کے لیے قیمتوں میں اضافے سے بچنا بھی ہے۔ کمپنی کی یہ سرمایہ کاری امریکا میں اپنی پیداوار بڑھانے کی طرف ایک واضح قدم ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ایپل مشی گن میں ایک سپلائر اکیڈمی اور ہیوسٹن میں سرور بنانے کے لیے نئی سہولتیں بھی قائم کرے گا۔ اس کے علاوہ، ایپل اپنے موجودہ امریکی سپلائرز کے ساتھ اخراجات میں اضافہ کرے گا تاکہ مقامی پیداوار اور ٹیکنالوجی کی تیز تر ترقی ہو سکے۔
یہ سرمایہ کاری ایپل کی جانب سے چین سے پیداوار کی منتقلی کے ایک بڑے حصے کی نشاندہی کرتی ہے، جس کے تحت کمپنی نے گزشتہ برسوں میں چین میں اپنی بیشتر مصنوعات تیار کی تھیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں ایپل نے امریکا میں بھی اپنی کچھ پیداوار منتقل کرنا شروع کر دی ہے تاکہ مختلف عالمی چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکے اور عالمی مارکیٹ میں اپنی پوزیشن کو مضبوط بنایا جا سکے۔
اس سرمایہ کاری کے نتیجے میں امریکا میں اقتصادی ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، اور ایپل اپنے عالمی صارفین کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی میں مزید پیشرفت کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی، ایپل کے اس فیصلے سے امریکی معیشت اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اہم تبدیلیاں آ سکتی ہیں۔